جواب: الحمدللہ رب العلمین والصلوٰۃ والسلام علی رسولہ الامین امابعد:
سب سے پہلے یہ جاننابہت ضروری ہے کہ اس کیم کاطریقہ کار کیاہے۔تواس ایپ میں مختلف قسم کےگیمز موجود ہیں جس کوایک کھیلنےوالاکھیل سکتے ہیں مثلاًلڈو،ٹرائگن ٹائگر،کریش،مائنزاور اس کےعلاوہ اور بھی ہوتے ہیں ۔
اس میں پیسے کیسے ملتے ہیں توپیسے کمانےکےدوطریقےہیں۔
پہلاصورت پیکیج خریدنا
اس میں جو پیسے کمانےکاطریقہ ہوتاہے وہ یہ ہےکہ جب آپ نےگیم کھیلناہو تواس کےلیےآپ نے اس میں ڈپوزٹ کرانی ہےاپنی کارڈ سے یعنی پیسے جمع کرانے ہیں جس میں سب سے کم پیکیج ۵۰۰اور۳۰۰ کاپیکیج ہےاگر کوئی اس میں کوئی بھی پیکیج سلیکٹ کرتاہےاورپیسے جمع کرتے ہیں تواس میں گیم کھیل سکتے ہیں۔اب مثلاکوئی dragon tigerگیم اس میں کھیلتاہےتواس میںdragonاورtigerکامقابلہ ہوتاہےاور آپ نے tigerپربیڈ لگائی ہے یعنی شرط لگائی ہے اب اگرtigerجیتاہے dragonسےتوآپ کوفائدہ ہوگالیکن اگر dragonجیت جاتاہےتوآپ کونقصان ہوگااور نقصان ان پیسوں میں ہوگاجوآپ نےپیکیج لی ہے چپسchips کی صورت میں کیونکہ جب اصل پیسے جمع کرائےجاتے ہیں تواس کےبدلےآپ کوchipsملتے ہیں جب آپ جیت جاتے ہیں تواس میں اضافہ ہوتاہے اورجب آپ ہارتےہیں تووہ چپس کاٹ دیےجاتے ہے۔
پہلی صورت کی شرعی حیثیت
اس صورت کی شرعی حیثیت یہ ہےکہ یہ جواہےاور قمار ہےاور قماراسلام میں حرام ہے۔جس طرح فیزکلی دولوگ جواکھیلتے ہیں یاکسی قم کاکھیل کھیلتے ہیں مثلاتاش کھیلتے ہیں اوردونوں اس میں پیسے لگاتے ہیں توجو آدمی کھیل جیت جاتے ہیں توپیسےانہی کےپاس چلےجاتےہیں۔اوراسلام میں اس طریقےسےپیسےکماناحرام اوراس کواسلام میں قمار،میسر،جواکہتےہیں۔
قرآن میں اللہ تعالی فرماتے ہیں ۔اےلوگوجوایمان لائےہو،یہ شراب اورجوااوریہ آستانےاورپانسے،یہ سب گندےشیطانی کام ہیں،ان سےپرہیزکرو،امیدہےکہ تمیں فلاح نصیب ہوگی۔شیطان توچاہتاہےکہ شراب اورجوئےکےذریعہ سےتمہارےدرمیان عداوت اوربغض ڈال دےاورتمہیں خداکی یادسےاورنمازسےروک دے۔پھرکیاتم ان چیزوں سےبازرہوگے؟اللہ اوراس کےرسول کی بات مانواوربعض آجاؤ۔
قمارکیاہوتاہے۔مفتی تقی عثمانی صاحب قمار کی تعریف کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ :”قمار ایک سےزائدفریقوں کےدرمیان ایک ایسامعاہدہ ہےجس میں ہرفریق نےکسی غیریقینی واقعےکی بنیاد پراپناکوئی مال(یاتوفوری ادائیگی کرکےیاادئیگی کاوعدہ کرکے)اس طرح داؤپرلگایاہو کہ یاتووہ مال بلامعاوضہ دوسرےفریق کےپاس چلاجائے،یادوسرےفریق کامال پہلےفریق کےپاس بلامعاوضہ آجائےگا” ۔
لہذااس گیم کی جوپہلی صورت ہےیہ حرام ہےاورجواہے۔
دوسری صورت ریفربناناRefer& Earn
دوسراجوطریقہ ہےپیسےکمانےکی وہ یہ ہے۔جس کا طریقہ کاریہ ہوتاہےکہ جب کوئی آدمی اس میں آئی ڈی بناتاہے تواس میں شئیر کرنےکااپشن ہوتاہےجس ریفربنایاجاتاہے۔
Refer& Earnیعنی آسان الفاظ میں ایک آدمی اپنےدوستوں کےساتھ اس گیم کالنک شئیر کرتے ہیں توجب لنک شئیر کرتے ہیں توہر گیمر کی اپنی ایک ریفرآئی ڈی بن جاتی ہےاب اگر کوئی آدمی جس کےساتھ اس نے شئیر کی ہے اس نے ڈاؤنلوڈ کیااس گیم کوجوائن کیااور اس نےاس میں پیسے ڈپوزٹ کیےمثلااس نے ۳۰۰روپےجمع کیے تواس کے کچھ فیصد آپ کوملےگی کیونکہ وہ آپ کی وجہ سےا س گیم میں آگیاہے۔اس کا طریقہ یہ ہوتاہےکہ مثلاً جس نے لنک شئیر کی ہےوہ اگرنیو ہےا س گیم میں تواگر اس کےلنگ سےکوئی جوائن کرتاہےتواس کی جمع کردہ پیسےسےاس کو ۳پرسنٹ ملتاہےاگرلیول ۲میں ہےتو۵پرسنٹ ملےگااگرلیول ۳ہے تو۷پرسنٹ ملےگااگر لیول ۴ہےتواس کو۸پرسنٹ ملےگااگرلیول ۵ہےتو۱۰پرسنٹ ملےگااگرلیول ۶میں ہے تواس کو۱۲پرسنٹ ملےگا۔
دوسری صورت کی شرعی حیثیت:
جودوسرا طریقہ کاراس میں اگرایک آدمی جوائن کرتاہےکسی بھی ریفر لنک سے اوراس میں ڈپوزٹ کرتاہےاوراس کےبعد گیم کھیلتاہےیعنی جوالگاتاہےاور اس کی وجہ سےجودوسرے کوجوپیسے ملتے ہیں فیصدی کی صورت میں وہ بھی حرام ہےاور یہ جوخود کماتاہےجس طرح پہلےصورت میں گزر گیاجوکہ جواہےتووہ بھی حرام ہے۔قرآن میں اللہ تعالی فرماتےہیں کہ اے ایمان والو آپس میں ایک دوسرے کے مال ناحق نہ کھاؤ مگر یہ کہ کوئی سودا تمہاری باہمی رضا مندی کا ہو اوراپنی جانیں قتل نہ کرو بے شک اللہ تم پر مہربان ہے۔تواس صورت میں ایک مسلمان کےمال اس کی ناحق طریقے سےکھانابلکل اسلام میں حرام ہےاسی طرح قرآن میں ایک اور جگہ اللہ تعالیٰ کاارشاد ربانی ہے۔نیکی اور پرہیزگاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو بیشک اللہ شدید عذاب دینے والا ہے۔ایک حدیث اللہ کہ رسول اللہ ﷺنےفرمایا۔ابوھریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنےفرمایاکہ جس نے قسم کھائی لات اور عزی پر وہ لاالاہ الااللہ کہےاور جس نےاپنےدوست سےکہاکہ آؤ،میں تمہارے ساتھ قمار کروں تواسےچاہیئےکہ کچھ صدقہ دے”
اب اس صورت میں ایک دوسرےدوست کو جواکی دعوت دینایہ طریقہ حرام ہے۔لہذا یسے گیمزسے خود بھی پچنا چاہیئےاور اپنےدوسرے مسلمان کامال بھی اس قسم کےدھوکےسےمحفوظ کرناچاہیئے۔
حوالہ جات:
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ، إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ وَعَنِ الصَّلَاةِ فَهَلْ أَنْتُمْ مُنْتَهُونَ۔ سورہ المائدہ/۹۰
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْكُلُوْۤا اَمْوَالَكُمْ بَیْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّاۤ اَنْ تَكُوْنَ تِجَارَةً عَنْ تَرَاضٍ مِّنْكُمْ،القرآن:سورہ النساء/۲۹
تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَ التَّقْوٰى ۪-وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ۪-القرآن:سورہ المائدہ/۲
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه و سلم من حلف فقال في حلفه واللات والعزى فليقل لا إله إلا الله ومن قال لصاحبه تعال أقامرك فليتصدق۔
الصحیح البخاری:ج/4/ص/1841/ح/4579۔
مولانامفتی تقی عثمانی،اسلام اور جدید معاشی مسائل۔(کراچی:ادارہ اسلامیات، 2008ء)،۳/۳۵۸۔