الحمدللہ رب العالمین والصلوٰۃ والسلام علیٰ رسولہ الامین وبعد
قادیانیوں کو اسلامی عقائد کے مطابق غیر مسلم سمجھا جاتا ہے کیونکہ عقیدہ ختم نبوت اسلام کے بنیادی عقائد میں سے ہے اور قادیانی اس عقیدہ کا انکار کرتے ہیں ۔
مذکورہ مسئلہ میں قادیانیوں سے تعلق رکھنے والا شخص اگر ان کے عقائد کی حمایت کرتا ہے یا ان کے عقائد کو تسلیم کرتا ہے تو وہ شخص بھی دائرہ اسلام سے خارج تصور کیا جائے گا ایسے شخص کا جنازہ پڑھنا یاپڑھاناکسی بھی مسلمان کے لئے جائز نہیں ہے ۔اگر وہ شخص قادیانیوں کے عقائدکو تسلیم نہیں کرتا صرف دنیاوی مفاد کی خاطر کسی قادیانی سے تعلق رکھتا ہے توتب بھی اس کایہ عمل حرام اور گناہ کبیرہ ہے ،لیکن ایسے شخص کا جنازہ پڑھنے یاپڑھانے میں کوئی ممانعت یا قباحت نہیں ،کیونکہ مسلمان ہے ۔
قرآن مجیدمیں ہے:
مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِنْ رِجَالِكُمْ وَلَكِنْ رَسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيم (سورۃ الاحزاب: 40)
لَا يَتَّخِذِ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ الۡكٰفِرِيۡنَ اَوۡلِيَآءَ مِنۡ دُوۡنِ الۡمُؤۡمِنِيۡنَۚ وَمَنۡ يَّفۡعَلۡ ذٰ لِكَ فَلَيۡسَ مِنَ اللّٰهِ فِىۡ شَىۡءٍ اِلَّاۤ اَنۡ تَتَّقُوۡا مِنۡهُمۡ تُقٰٮةً ؕ وَيُحَذِّرُكُمُ اللّٰهُ نَفۡسَهٗ ؕوَاِلَى اللّٰهِ الۡمَصِيۡرُ (ال عمران،28)
سنن ترمذی کی حدیث ہے:
عن ثوبان قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا تقوم الساعة حتى تلحق قبائل من أمتي بالمشركين، وحتى يعبدوا الأوثان، وإنه سيكون في أمتي ثلاثون كذابون كلهم يزعم أنه نبي وأنا خاتم النبيين لا نبي بعدي» : هذا حديث صحيح.” (سنن ترمذی، کتاب الفتن، باب ما جاء لا تقوم الساعة حتى يخرج كذابون،4/ 499، رقم الحدیث: 2219)
فتاوی مفتی محمود میں ہے:
مرزائیوں کےساتھ برادری کےتعلقات قائم کرنایارشتہ داری کرناناجائزوحرام ہے ۔(فتاوی مفتی محمود،ج؛1،ص؛237،جمعیۃ پبلکیشنز)