الحمدللہ رب العٰلمین والصلوٰۃ والسلامُ علی رسولہ الامین امابعد:
صورت مسئولہ میں آپ کے پاس نقد پچاس ہزار روپے ہیں اور ایک لاکھ بیس ہزارآپ کے ابوبکر پر قرض ہے، گویا آپ کے پاس کل ایک لاکھ ستر ہزار روپےہوئے ، جو نصاب تک پہنچتے ہیں لہذا اس میں زکوٰۃ واجب ہے ،البتہ جونقد پچاس ہزار ہیں اس میں فی الفور واجب ہے اور جو قرض ہے جس کا وصول ہونامتوقع ہےاس میں ( بعد القبض ) واجب ہے جب بھی آپ اسے وصول کریں زکوٰۃ ادا کریں اور وصول ہونے سے پہلے بھی آپ ادا کرسکتے ہیں ۔ اور آپ نے جو رقم ابوبکر کو بطور قرض دی تھی وہ آپ زکوٰۃ کی نیت سے معاف نہیں کرسکتے کیونکہ زکوٰۃ کی آدائگی کے وقت نیت کرنا ضروری ہے ۔