الحمدللہ رب العلمین والصلوٰۃ والسلام علی رسولہ الامین امابعد
اگر کوئی عورت عمرہ کے لیے روانہ ہو اور اسے حیض آ جائے اوراگر احرام نہ باندھا ہو تو بھی کوئی حرج نہیں، کیونکہ عورت حالتِ حیض میں بھی احرام باندھ سکتی ہے۔ حالتِ حیض میں احرام باندھنے کے بعد عورت کے لیے تمام افعال اداکرنا جائز ہیں، صرف طواف کرنا اور نماز پڑھنا منع ہے۔لہٰذا صورتِ مسئولہ میں چونکہ اتنے وقت میں دوبارہ پاک ہونا ممکن نہیں، اور بچی کو کسی کے پاس چھوڑنا بھی ممکن نہیں، تو ایسی مجبوری کی حالت میں وہ حالتِ حیض ہی میں احرام باندھ کر عمرہ کر لے اور حرم کی حدود میں ایک دَم (قربانی) دے دے۔
 
															 
															